آج کی یہ محفل کچھ الگ ہے... لمحے تھم گئے ہیں، سانسوں میں مہک ہے۔ میں اپنے سامنے میز پر رکھے اس پرانے مائیک کو دیکھتا ہوں تو دل میں شاعری کے رنگ اُتر آتے ہیں۔ گردوپیش میں سنہری روشنی—اندر تک جگمگا دیتی ہے۔ ہلکی سی دھند، جیسے جذبات کی آہیں فضا میں تیر رہی ہوں... ایک سچائی ہے، ایک چھپتا ہوا راز۔ رات کے اس سُن ہوچکے وقت میں میرے دل کی گہرائی سے صرف یہ چند سادہ، مگر بے حد وزنی اشعار ابھرتے ہیں۔
“آپ کا حکم تھا سرکار، نہیں ہونے دیا...! خود کو دنیا کا طلبگار نہیں ہونے دیا...! ایرے غیرے کو ٹھہرنے کی اجازت نہیں دی...! دل کو دل رکھا ہے، بازار نہیں ہونے دیا...!”
میں ہر لفظ کو جیسے اپنے دل میں نقش کر رہا ہوں، ہر وقفے میں سانس لیتا ہوں جیسے یاد دلانا چاہتا ہوں—بس دل ہی کافی ہے، سودا نہیں ہونے دیا۔ ہر روشنی کی کرن، ہر دھند کی لپٹ میں یہ جذبہ گونجتا ہے۔ شاعری کی حقیقی رونق یہاں ہے، جہاں وفا کی بات ہے... جہاں محبت بازار نہیں، عبادت ہے۔
اگر آپ شاعری، روایتی رسم، یا جذبات کے گہرے معانی میں دلچسپی رکھتے ہیں، مجھے امید ہے کہ یہ نظم آپ کو اس خاموش ماحول میں، سنہری لَمس کے ساتھ، اسی مہفل کی خوشبو میں لے جائے گی جہاں دل دل ہی رہتا ہے۔








Tip: Use this prompt in Reela'sAI Video Generator to easily create your own unique version in minutes.